پھگواڑا،2جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پنجاب کی بجلی اور آبپاشی وزیر نے کہا کہ اگر فصل تنوع پر جلد توجہ نہیں دی گئی اور دھان کی کاشت کا رقبہ نہیں گھٹایا گیا تو پنجاب کو آنے والے وقت میں پانی کی ہنگامی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کابینہ وزیر رانا گرجیت سنگھ نے کہا کہ اگر پانی کا صحیح استعمال اور اچھی طرح سے تحفظ نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت میں پانی کی ہنگامی صورت حال پیدا ہونا یقینی ہے۔انہوں نے فصل تنوع کو پنجاب کے کسان طبقے کے مسائل کا حقیقی علاج بتاتے ہوئے موجودہ گندم-دھان فصل دائرے کو تیزی سے سوائے باغبانی، پھل، سبزیاں اور دوسری فصلوں کی کاشت پر توجہ دینے کی وکالت کی جن میں کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔وزیر نے خبردار کیا کہ اگر پانی جیسے قیمتی وسائل کو بچایا نہیں گیا تو نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دوسرے حصے بھی پانی جنگ میں الجھ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے قریب 104بلاکوں کو پانی وسائل کی وزارت نے’ سیاہ‘ قرار دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ان بلاکوں کا پانی آلودہ ہے اور پینے کے قابل نہیں ہے۔سنگھ نے پیشرو شد-بی جے پی حکومت پر جذبات سے کھیلنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پرکاش سنگھ بادل کی قیادت والی حکومت نے فصلوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لئے 2002-07میں اس وقت کی امرندر سنگھ حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فصل تنوع کو ختم کر دیا تھا۔